ایک بچہ دلدل میں ڈوب رہا تھا اور زور زور سے چیخ رہا تھا۔ اچانک اس کی آواز کھیت میں کام کرنے والے ایک غریب کسان کے کانوں تک پہنچی۔ کسان نے جلدی سے ایک لمبی شاخ ڈھونڈ لی اور اپنی جان خطرے میں ڈال کر اس شاخ کی مدد سے بچے کو باہر نکالا۔ اگلے دن ایک پرتعیش کار فلیمنگ نامی اس غریب کسان کی جھونپڑی کے سامنے آئی۔ ایک امیر آدمی باہر نکلا اور کسان سے کہا کہ میں اس بچے کا باپ ہوں جسے تم نے بچایا ہے۔ میرا نام ڈولف چرچل ہے۔ لیکن اس کسان نے کہا کہ میں نے جو کیا اس کے بدلے میں پیسے نہیں لوں گا۔ دوستو، اتنے میں اس کسان کا بیٹا جھونپڑی کے دروازے پر آیا۔ امیر آدمی کو دیکھتے ہی خیال آیا اور کسان سے کہا کہ اگر آپ کو پیسے نہیں چاہیے تو ٹھیک ہے لیکن میں آپ کے بیٹے کی تعلیم کا خرچ خود اٹھاؤں گا۔ دوستو، اپنے بچے کے مستقبل کی خاطر، فلیمنگ نے اس کسان کے بیٹے کو دنیا کے بہترین اسکول میں بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی۔ کسان کے بیٹے کو پھر موقع ملا
پینسلین کا موجد عظیم سائنسدان سر الیگزینڈر فلیمنگ کے نام سے دنیا بھر میں مشہور ہوالیکن کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی۔ چند سال بعد امیر آدمی کے بیٹے کو نمونیا ہو گیا اور اس کی جان صرف سر الیگزینڈر فلیمنگ کے بنائے گئے پینسلین کے انجیکشن سے بچ گئی۔ اس امیر کے بیٹے کا نام ویسٹن چرچل تھا جو دو بار برطانیہ کا وزیر اعظم رہ چکا تھا۔