دوستو اس گورنمنٹ سکول میں اگلے روز اسپیشل ٹیسٹ ہونے والا ہے اور یہ چاروں لڑکے جو بہت اچھے دوست ہیں لیکن وہ اسپیشل ٹیسٹ کے لیے بالکل تیار نہیں تھے اس لیے انہوں نے ایک پلان بنایا۔ دوستو، اگلے دن وہ چاروں اپنے کپڑے گندے کر کے سکول دیر سے گئے اور ٹیچر سے کہا کہ ہماری گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا ہے اور ہم کسی طرح گاڑی کو دھکا لگا کر سکول پہنچے ہیں، اس لیے اس حالت میں ہم ٹیسٹ نہیں دے سکتے۔
استاد نے انہیں اگلے دن ٹیسٹ دینے کو کہا۔ اگلے دن جب وہ سکول آئے تو استاد نے کہا کہ یہ ایک خاص امتحان ہے اس لیے آپ کو مختلف کمروں میں بیٹھنا پڑے گا۔ لڑکے راضی ہوگئے کیونکہ انہوں نے بہت اچھی تیاری کی تھی۔ اس کے بعد انہیں امتحانی پرچے دیے گئے اور لڑکوں نے جیسے ہی ٹیسٹ پیپر دیکھا تو حیران رہ گئے کیونکہ پیپر میں صرف دو سوال تھے جو کہ کل سو نمبروں کے تھے جن میں پہلا سوال یہ تھا کہ آپ کا نام کیا ہے جو ایک نمبر کا تھا اور دوسرا سوال یہ تھا کہ آپ کی گاڑی کا کون سا ٹائر پھٹ گیا؟ اور یہ سوال ننانوے نمبروں کا تھا اور نیچے نوٹ میں لکھا تھا کہ آپ اس مرحلے میں تبھی پاس ہو سکیں گے جب باقی سوالات تمام لڑکوں کے یکساں ہوں گے۔